اسلام علیکم
امام ابو حنيفہ کا عقيدہ احناف کے نزديک صحيح نہيں ہے اسی لیے احناف امام صاحب کا عقیدہ نہیں لیتے ، احناف کا کہنا ہے کہ ہر فن کا ايک امام ہوا کرتا ہے ہر فن ميں ايک ہی انسان ماہر نہیں ہوا کرتا ، احناف کے نز دیک امام صا حب عقيدہ کے ماہر نہيں ہيں اس لیے وہ امام ابو حنیفہ سے عقیدہ نہيں لیتے۔
ہمارا سوال احناف سے يہ ہے کہ کيا ان کے نزدیک امام ابو حنيفہ کے پاس عقيدہ کا علم نہيں پہنچ سکا تھا،اور جو تھا وہ احناف کے نزديک قابل حجت نہيں،اور اسلام ميں عقيد ہ ہی اساس ہو تا ہے جس کو آ پ اما م اعظم کا خطاب دے رہے ہيں اگر آپ کے نزديک اس کا عقيدہ ہی ٹھيک نہيں تو باقی چيزيں کيسے ٹھيک ہيں، اور جو چيزيں امام ابو حنيفہ کی طرف احناف منسوب کرتے ہيں وہ امام صاحب کی طرف جھوٹ بھاندھتے ہيں امام صاحب ان لوگوں سے بری الزمہ ہيں يہ احناف کا بھتان ھے امام صاحب پے ،جو فقہ کے نام پے امام صاحب کی طرف منسوب کيا جاتا ھے ،کيونکہ يہ گندگی ہے جو امام صاحب کی نہيں ھو سکتی،کيونکہ ہم جانتے ہيں کہ امام صاحب اس طرح کی باتيں نہيں کہ سکتے،يہ کام ان گمراہ کفريہ اور شرکيہ عقيدہ رکھنے والوں کے ہيں احناف عقيدہ امام ابو منصور ماتوريدی سے ليتے ہيں جو کہ متعزلہ کا عقيدہ رکھتا تھا جو کہ امام ابو حنيفہ کے عقيدہ سے ٹکراتا ہے امام ابو حنيفہ کا عقيدہ ہے کہ اللہ عرش پے استواء ہے اور جو يہ کہتا ہے کہ مجھے نہيں پتا اللہ کہا ں ہے وہ کفر کرتا ھے ، ٭ عقيدہ طحاويہ ص 301)
ابو منصور ماتوريدی کا عقيدہ کفريہ ا ور شرکيہ ہے وہ يہ کہتا تھا کہ اللہ ہر چيز کے اندر ہے فاعل بھی اللہ ہے اور مفعول بھی اللہ ، اور وہ يہ بھی کہتا تھا کہ زانی اور زانيہ بھی اللہ ہے نعوزباللہ ، اس شخص کے اس کفريہ عقيدہ کی وجہ سے شيخ عبدالقادر جيلانی نے اپنی کتاب غنيہ الطالبين ميں احناف کو مرجيہ کہا ہے ، اس گندے عقيدہ کی وجہ سے احناف امام ابو حنيفہ کے نزديک کفر کر رہے ھيں کيونکہ ابو منصور ماتوريدی کا عقيدہ امام ابو حنيفہ کے ساتھ ٹکراتا ہےاس عقيدہ کی وجہ سے ا یک صحيح عقيدہ انسان کيسے کہ سکتا کہ يہ امام ابو حنيفہ کے ماننے والے ہيں ان کو آپ صرف ديوبندی يا بريلوی کہ سکتے ہيں
ميرے يہ سوالات نام نہاد احناف سے ہيں کہ وہ امام ابو حنيفہ کا صاف ستھرا عقيدہ چھوڑ کر اک گمراہ انسان کے عقيدہ کو کيوں تقلید کر رہے ہيں
ليست هناك تعليقات:
إرسال تعليق